کس لئے روٹھ گئے مجھ سے زمانے والے
میں نے خوابوں کے دریچوں سے عبث جھانکا تھا
تم تھے فنکار فقط گیت سنانے والے
تم تھے فنکار فقط گیت سنانے والے
روٹھنے والے مجھے اب تو اجازت دے دے
اور مل جائیں گے تجھ کو تو منانے والے
اور مل جائیں گے تجھ کو تو منانے والے
میں تو ہاتھوں کی لکیروں کو بھی پڑھ لیتا ہوں
یہ تجھے علم نہ تھا ہاتھ ملانے والے
یہ تجھے علم نہ تھا ہاتھ ملانے والے
بجھ گئے اب مری پلکوں پہ سسکتے دیپک
ہوگئی دیر بہت دیر سے آنے والے
ہوگئی دیر بہت دیر سے آنے والے
راس آئے نہیں منصور کو پھر دار و رسن
تم جو زندہ تھے مجھے چھوڑ کے جانے والے
تم جو زندہ تھے مجھے چھوڑ کے جانے والے

No comments:
Post a Comment